ایک چھوٹا باہمت لڑکا
سگنل پر مجبورًا رُکی ٹریفک اب ایک دوسرے سے آگے نکلنے کے لئے پَر تول رہی تھی کہ سبز بتی روشن ہوا ہی چاہتی ہے لیکن یہ کیا ۔۔۔
سبز ہوتے ہوتے سرخ کیوں ہو گئ بتی ؟؟؟؟؟؟؟؟
ہر چہرہ سوالیہ ، ہر نظر جواب کی متلاشی !!!!
لوگ گردنیں گھما گھما کر ، سر اُونچا کر کے دائیں بائیں ،آگے پیچھے اُس وجہ کو جاننے کی کوشش کر رہے تھے جو اُن کے اور اُن کی منزل کے درمیان حائل ہو رہی تھی ۔۔۔
چاروں جانب سے ٹریفک بند تھی لیکن کیوں بند تھی کسی کو معلوم نہیں تھا ۔ لوگ اب بے چین ہو رہے تھے ،جس کی سمجھ میں جو آرہا تھا بول رہا تھا اس سے پہلے کہ وہ صبر کا دامن چھوڑتے انہیں وجہ جو اب آہستہ آہستہ سڑک عبور کرتا ننھا معذور مگر پُر ہمت وجود تھا نظر آ رہا تھا جو جہاں تھا وہیں تھم گیا ، بولنے والا بولنا بھول گیا ۔
لوگ بھول گۓ کہ کہاں کھڑے ہیں اور کتنی گرمی ہے وہ تو بس عزم و ہمت کی اُس زندہ مثال کو دیکھ رہے تھے کہ وہ کس صبر اور مستقل مزاجی سے اپنے وجود کو گھسیٹے ہوۓ آگے کی طرف لے کر جا رہا تھا اور آہستہ آہستہ نظروں سے اوجھل ہوتے ہوۓ سگنل پر کھڑے لوگوں کےلئے سو چ کے نۓ در کھول گیا تھا ۔