خوشی بھرپور ہمیں کب راس آئی
خوشی بھرپور ہمیں کب راس آئی
ساتھ کسی غم کی سوغات لائی
جب چاہوں کہ کھل کے ہنسوں اب
جانے کیوں آنکھ میں برسات اتر آئی
اب کہ سوچا یہ معمہ بھی حل ہو
لاکھ چھپاؤں خود سے بھی تجھ کو
دیکھ کر یہ تقدیر دور کھڑی مسکائی
یوں تو مسلہ کچھ نہیں غم سے مجھ کو
حیران ہوںکہ ہر بار یہ فال میرےنام آئی