کہ ہم نظروں سے سنتے ہیں
ہونٹوں کو جو پڑھتے ہیں
تو ہاتھوں کو سمجھتے ہیں
نہیں ہیں نا سمجھ اتنے
سنو
ہم
دل سے دل کی سنتے ہیں
زباں ہاتھوں کی سمجھتے ہیں
یہ جو
ہمیں تم سے ، تمہیں ہم سے
زرادوری پر رکھتی ہے
زرا مشکل سی لگتی ہے
کہ
کبھی کوئی بات کہنی ہو
کبھی کوئی بات سننی ہو
سنو
ہم سب سمجھتے ہیں
ہم سب ہی سنتے ہیں
زرا سا غور تو کرنا
ہم نظروں کو پڑھتے ہیں
ہم نظروں کو سنتے ہیں