خوشی بھرپور ہمیں کب راس آئی خوشی بھرپور ہمیں کب راس آئی ساتھ کسی غم کی سوغات لائی جب چاہوں کہ کھل کے ہنسوں اب جانے کیوں آنکھ میں برسات اتر آئی اب کہ سوچا یہ معمہ بھی حل ہو لاکھ چھپاؤں خود سے بھی تجھ کو دیکھ کر یہ تقدیر دور کھڑی مسکائی یوں
کہا میں نے کہو کچھ تو کہا میں نے کہو کچھ تو کیوں مجھ سے بات کرتے ہو یوں وقت برباد کرتے ہو میں اک عام سی لڑکی کیوں میری راہ تکتے ہو کہا اس نے کہوں میں کیا کہنے سے کر لو گی یقین کیا کہ سبھی باتیں کہنے کی نہیں ہوتیں سنو
اذیت چھو آئی ہوں اذیت کی اس حد کو جو شاید آخری ہو درد کے احساس کو مٹتے ہوئے سانس کو تھمتے ہوئے اندھیری کھائی میں گرتے ہو ئے یاد کے دریچوں سے حسین لمحے کو جھروکوں سے تلخ حقیقت کے آشکار ہونے تک میں نے جاناں کہ اذیت وہ نہیں جسے میں نے جھیلا
زیادہ پیداواری /کامیاب لوگوں کے اتوار زیادہ پیداواری /کامیاب لوگ زیادہ تر لوگوں سے مختلف کام کرتے ہیں۔ ان کی مخصوص عادات ، معمولات اور نظام ہیں جو انہیں انتہائی موثر اور کامیاب بناتے ہیں۔ در حقیقت ، وہ اپنے اتوار کو زیادہ تر لوگوں کے مقابلے میں مختلف طریقے سے گزارتے ہیں۔ بہت
لفظ تمہارے کبھی سوچا ہے تم نے وہ لفظ تمہارے جو کہ جاتے ہو بلا سوچے سمجھے اور سہہ لیتے ہیں لوگ پیارے جو تم تک آیئں لوٹ کے سارے کیا سہہ پاؤ گے ؟ جب جانو گے وہ لفظ لفظ نہیں تھے مگر انگارے ………
مجھ سے کہتے ہیں زمانے کا چلن دیکھو خود کو بدلو ‘ کچھ تو سمجھو اتنی کیا انا ہے ان کا شکوہ ہے کہ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے پھر میرا لہجہ بھی بدلتا چلا جاتا ہے خود کو بدلوں ‘ کیسے کیوں اور کب تک جو بھی آتا ہے پل بھر ٹھہرتا ہے چلا
مجھے معجزوں پر یقین ہے ماں جی تسی ورزش نہیں کرائی ناں بازو نوں؟؟؟ اس واسطے نئی چل ریا فیسٹولا ، پریشان نہ ہووو ، ہن تسی اک بال (گیند) لے لو تے اس نال ہتھ دی ورزش کرو . الله کرم کرے گا۔۔ میں جو سوچوں میں گم اپنی باری کا انتظار کر رہی