کرونا سے بچاؤ ممکن ہے،احتیاط ہی واحد علاج ہے!
اس خوفناک وبا کا پہلا کیس پاکستان میں سامنے آۓ ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اگرچہ اس کی بہت ساری وجوہاتہیں جن کی وجہ سے ، یہ مہلک ہو گیا جیسا کہ لوگوں کا اپنے گھروں میں نا رُکنا ، رش کی جگہوں پر جانا وغیرہ۔ لوگوں کو اس بات کوسمجھنا ہو گا کہ کرونا اتنی جلدی ہماری زندگیوں سے نہیں جاۓ گا ۔ ہمیں خود ہی احتیاط کرنی ہو گی۔ اپنا خیال رکھتے ہوۓ ہمدوسروں کا بھی خیال رکھ سکتے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کرونا سے بچاو کے لئے سبھی لوگ اپنے حصے کا کام کریں ۔
اس وائرس سے بچنے کے لئے انفرادی و اجتماعی ، عوامی اور سرکاری ہر سطح پر کام کیا جاۓ۔ درج ذیل کچھ کام ہیں جن کو کرنےسے کسی حد تک ہم اس وائرس کے حملے کم کر سکتے ہیں ۔
ماسک پہنیں:
ماہرین ہمیں بتاتے ہیں کہ جب ہم ماسک پہنتے ہیں تو ، انفیکشن کے بڑھنے کی شرح کم ہوجاتی ہے اور ہم اس طرح سے تیزی سےبڑھتی تعداد کو کم کر سکتے ہیں۔
اور اس میں کسی بھی طرح کا سیاسی مسئلہ بننے کے بجائے ، یہ ہم میں سے ہر ایک کا سوال ہوناچاہئے ، کہ ہماری معاشرتی ذمہ داری کیا ہے ؟اور ماسک کے بارے میں سختی سے احکام دئیے جائیں ، اس بات کا اطلاق کیا جاناچاہئے خاص طور پر سرکاری عمارتوں ۔ کیونکہ جب اعلٰی سطح پر لوگ ماسک کا باقاعدگی سے استعمال کریں گے تو عام لوگ بھی اسبات کو اپنی ذمہ داری سمجھیں گے اور ماسک کو استعمال کریں گے۔
ہاتھ دھوئیں:
اپنے ہاتھ بار بار دھونے کی عادت ڈالیں ، خاص کر جب آپ گھر سے باہر ہوں، کام کرنے کی جگہ پر ہوں یا کسی عوامی اور اسایسی جگہ پر ہوں جہاں بہت سے لوگ ہوں ۔ جب آپ باہر کسی بھی چیز کو چھوئیں تو اپنے ہاتھ اچھی طرح سے دھو لیں۔ اپنےہاتھوں اور انگلیاں کو اپنی آنکھوں سے دور رکھیں اور منہ کے قریب بھی ہاتھ نہ لے کر جائیں۔ جب تک کہ ہاتھ اچھے سے دھو نہلیں۔
کام کرنے کی جگہ پر فاصلہ:
کرونا کی وجہ سے پہلے ہی کاروبار بند ہو چکے ہیں اور عام آدمی کی زندگی اس سب سے بہت متاثر ہوئی ہے ۔ زندگی کی گاڑی چلانےکے لیے کام ضروری ہے ، تو کام کی جگہ پر مناسب فاصلہ رکھا جاۓ اپنے دوسرے کام کرنے والے ساتھیوں سے ۔ کیونکہ اگر یہوائرس کسی فرد میں موجود بھی ہو گا تو مناسب فاصلے کی وجہ سے کسی کو متاثر نہیں کرے گا۔اس طرح سے بھی کرونا وائرس کےپھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے ۔
ہجوم سے بچیں:
ہجوم سے دور رہیں ، خاص طور پر اگر وہ ماسک میں نہیں ہیں!
اس جگہ پر جانے سے گریز کریں جہاں پر لوگ ماسک نہیں لگا رہے اور مناسب فاصلہ نہیں رکھ رہے ۔ اس طرح کی جگہ پر جانےکا مطلب آپ خطرہ مول لے رہے ہیں۔ انفیکشن پھیلنے کا امکان خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے ہجوم والی جگہوں پر۔
پریشان ہونے کی بجاۓ ہمت سے کام لیں:
ہم سب ہی جانے انجانے میں اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں ، اور ابھی بھی مسلسل ہمارے اردگرد کے لوگ اس سے متاثر ہو رہےہیں۔ آۓ روز ایسی خبریں سن کر سبھی لوگ پریشان ہیں ، اور اس سب سے تھک رہے ہیں۔ ہم سبھی چاہتے ہیں کہ یہ وبا ختمہو اور زندگی معمول پر آۓ ۔ اس کے لئے ہمیں صبر سے کام لینا ہو گا ۔ خود کو پریشان ہونے سے بچائیں ۔ مثبت سوچیں ۔
ان تمام احتیاطی تدابیر کو اپنائیں جو آپ کو بار بار بتائی جا رہیں ہیں۔
ان شااللہ جلد حالات بہتر ہوں گے ۔ زندگی ایک بار پھر سے مسکراۓ گی ۔ اپنے اردگرد کا خیال رکھیں ۔