قدرتی ماحول میں وقت گزارنا بچوں کے تخیلاتی عمل کو بہتر بناتا ہے۔
بچوں کی تخلیقی صلاحیت کو بڑھاناہے تو انہیں قدرتی مناظر سے قریب کیجئے
باہر کھیلنا بچے کے تخیل کو بڑھاتا ہے
کھلی جگہ کی سرگرمیاں بچے کو جسمانی فوائد فراہم کرتی ہیں اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں اور ملنساری کو فروغ دینے میں ان کی مدد کرتی ہیں۔
گھر سے باہر وقت کیوں گزاریں؟
ویڈیو گیمز ، والدین کے وقت کی کمی اور سبز مقامات کی کمی یہ وہ عوامل ہیں جن کی وجہ سے بچے اپنی ضرورت سے کم وقت گھر سے باہر صرف کرتے ہیں۔
تاہم ، چونکہ وہ ابھی چھوٹے ہیں ،اسی لئے انہیں کچھ وقت گھر سے باہر کھلی فضا میں کھیلنا چاہئے ، کیونکہ کھلی فضا میں کھیلا ہوا کھیل بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
ماہرین بچوں کے کھلے علاقوں میں سرگرمیاں کرنے کو بہت ضروری سمجھتے ہیں ، اور دن میں کم از کم ایک گھنٹہ اس کے لئے وقف کرنے کی سفارش کرتے ہیں۔
بچے میں خود مختاری کا عنصر۔
بہت سارے معالجین کھلی فضا میں بچے کے وقت گزارنے کے عمل کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ کیونکہ ، دوسری چیزوں کے علاوہ ، یہ بچے کی تخلیقی صلاحیتوں ، خودمختاری اور معاشرتی تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔
تاہم ، جدید زندگی میں ہمارے لیے یہ سب مشکل ہوتا جا رہا ہے کیونکہ
شہری پارکوں اور کھلے علاقوں کی کمی
والدین کے وقت کی کمی
سارا دن مصروف رہنا
اور پرکشش ویڈیو گیمز کی موجودگی سے بچوں کو گھر کے اندر بہت زیادہ وقت گزرنے کا پتہ ہی نہیں چلتا اور وہ کھل کر اپنی صلاحیتوں کا نہ ہی اندازہ کر سکتے ہیں نہ اظہار ۔
ہر وقت گھر میں رہنے کی وجہ سے اکثر اوقات بچوں میں چڑچڑاپن بھی آ جاتا ہے اور وہ ایک دوسرے سے بلاوجہ لڑنے جھگڑنے لگتے ہیں ۔
ان سرگرمیوں سے چھوٹوں کی گستاخانہ عادات کی بھی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اور اس سے اجتناب کرنا چاہئے۔

کھلی جگہ کے کھیل بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں
کھلی جگہ کی سرگرمیاں بچوں کے تجسس کو جگاتی ہیں اور ان سے تخلیقی سوچ کی پروان چڑھتی ہے۔
بیرونی کھیل سے بچے کے نفسیاتی اور ذہنی سطح پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، دوسرے بچوں کے ساتھ مل کر کھیلنے سے ان کو یہ معلوم ہوتا ہے
کہ کیسے دوسروں کی راۓ کا احترام کرنا ہے ، کیسے سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے ان سرگرمیوں کے تحت بچوں کو تخلیقی انداز میں سوچنے ، تجسس کو پیدا کرنے اور تخیل کے ذریعے فیصلے کرنے اور مشکلات حل کرنے کے لئے سوچ پر مجبور کرتاہے۔
عام طور پر ، گھر کے ساتھ ساتھ عوامی کھیل کی جگہیں ، جیسے کھیل کے میدان یا تفریحی مقامات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
فطرت
، فطری ماحول میں کچھ وقت گزارنے سے بچے کو بھی اپنی عمر کے یا اسی طرح کے دوسرے بچوں کے ساتھ معیاری معاشرتی اور سماجی رابطے بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔
بہت سے بچے ، خاص طور پر جن کے بہن بھائی نہیں ہیں ، انہیں دوسرے بچوں کے ساتھ مل کر اس کمی کو پورا کرنے کے لئے گھر سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے ، اور ان کے ساتھ تعلقات بڑھانے اور دوستی کرنا شروع کرنی چاہیے ۔
اس عمل سے ان میں خود اعتمادی بڑھتی ہے اور وہ بہتر انداز میں اپنی صلاحتیوں کو استعمال کر سکتے ہیں ۔
نوزائیدہ بچوں کو کھلی ہوا میں لے کر جانا چاہئے۔
بچے پیدا ہوتے ہی اپنے اردگرد کے ماحول کو دیکھ سکتے ہیں۔ باہر ہونے والے عوامل کو محسوس کر سکتے ہیں ۔
ایک میڈیکل رپورٹ کے مطابق ، نوزائیدہ بچوں کو گھر سے باہر لے کر جانا چائیے ، جو “بچے کی نشوونما کے لئے ایک ترغیب” ہے۔
ماہر امراض اطفال سردیوں میں “دھوپ کے اوقات” میں نومولود بچوں کے ساتھ باہر جانا تجویز کرتا ہے ، سورج کی روشنی نومولود بچوں کے لئے بہت مفید ہوتی ہے ۔
جسمانی اور ذہنی دونوں طرح کی نشوونما میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
موسم گرما میں بھی بچوں کو کچھ وقت کے لیے باہر قدرتی مناظر میں رکھا جاۓ ، اپنے اردگرد کے ماحول کو دیکھ کر بچے بہت کچھ سیکھنے لگتے ہیں اور جب وہ سیکھنے کے عمل میں ہوتے ہیں تو سوچ کا عمل ساتھ ہی شروع ہو جاتا ہے۔
سورج کی روشنی
بچوں کے لیے سورج کی روشنی حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس سے بچوں کی جلد کو وٹامن ڈی ملتا ہے۔
یہ وٹامن دوسری چیزوں کے علاوہ ، کیلشیم مہیا کرتا ہے جس کی انہیں ضرورت ہے۔
تاہم ، بچوں کو دھوپ میں رکھتے وقت ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے: بچوں کی جلد بہت حساس ہوتی ہے ، لہذا گرمیوں میں وہ سورج کی کرنوں سے براہ راست متاثر ہوسکتے ہیں۔
خود مختاری
فطرت کے ساتھ رابطے میں رہنے سے بچے بیرونی دنیا کے ساتھ اپنے تعلقات میں پانچ حواس پر تجربہ کرنے کا اہل ہوجائے گا۔
لان پر چلنا – یا رینگنا –
مختلف بناوٹ ،
مہک ،
درجہ حرارت
اور فطرت کی آوازوں کو سننے سے ، بچے کو اپنی صلاحیتوں ، تاثرات اور تخیل کو متحرک کرنے کے کا موقع ملتا ہے۔ اس طرح ، بچہ اپنے کھیل تیار کرے گا ، اور اس طرح سے وہ خودمختار ہو سکے گا ۔
آسمانی سرگرمیاں بچوں کے مزاج کو بہتر بنانے اور زیادہ وزن کو روکنے میں مدد کرتی ہیں۔
کھلی ہوا میں ، کھلی ہوا میں کھیلنا ، بچوں کو تفریح کرنے کے دوران ورزش کرنے کی عادت بھی بن جاتی ہے۔
بچوں کے پاس چلنے ، چلنے اور دوڑنے کے لئے زیادہ جگہ ہے۔ اور اس کے نتیجے میں ، وہ زیادہ توانائی استعمال کرتے ہیں۔
کھلی ہوا میں جسمانی سرگرمیاں بچوں میں زیادہ وزن کو روکنے میں مدد دیتی ہیں۔
فطرت کے قریب رہتے ہوۓ بچے بہتر اور بھرپور انداز میں اپنے کھیل کھیلتے ہیں ، جس میں ان کا جسم پوری طرح متحرک رہتا ہے ۔
زیادہ کھیل سے وہ جسمانی طور ہر تھک بھی جائیں تو اک بہترین نیند ان کی منتظر ہوتی ہے جو اگلے دن انہیں ہشاش بشاش جاگنے میں مدد دیتی ہے۔